نقشئہ تخلیق

نظرئیہ ارتقاء کے دعووں کی تردید کا سب سے اہم ثبوت فوصلی ریکارڈ ہے۔ فوصل ثابت کرتے ہیں کہ زمین کے اوپر جاندار اشکال معمولی سی بھی تبدیلی کا شکار نہیں ہوئیں اور نہ ہی ایک سے دوسری چیز میں تبدیل ہویُ ہیں۔ فوصلی ریکارڈ کا معائنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ جاندار زمین پر آج بھی انھیں اشکال میں موجود ہیں جس طرح وہ لاکھوں سال پہلے موجود تھے۔ آسان الفاظ میں،جاندار کسی بھی ارتقائ عمل یا تدریجی ترقی کے دور سے نہیں گزرے۔ یہاں تک کہ زمین کی قدیم ترین اوقات میں بھی جاندار اپنے مکمل پیچیدہ اوصاف اور اشکال کے ساتھ نمودار ہوتے رہے اور آج تک بغیر کسی تبدیلی کے انھیں اشکال میں موجود ہیں۔ فوصلی ریکارڈ ایک ناقابلِ تردید حقیقت کو سامنے لے کرآتا ہے اور وہ یہ کہ جاندار ارتقاء پسندوں کے دعووں کے برخلاف ہرگز کسی خیالی ارتقائ عمل کا نتیجہ نہیں ہیں۔ زمین پر رہنے والا ہر جاندار صرف اور صرف اللہ کی تخلیق ہے اور ان کے پیچھےرہ جانے والے بے عیب اور مکمل فوصل اس حقیقت کی تصدیق کرتے ہیں۔ یہ کتاب نہ صرف فوصلوں کی خصوصیات اور ان کی دریافت کی جگہوں کے بارے میں خصوصی معلومات فراہم کرتی ہے بلکہ لاکھوں سال پرانے فوصلی نمونوں کی تصاویر بھی پیش کرتی ہے۔ یہ فوصلی نمونے لاکھوں سال پرانے ہونے کے باوجود آج بھی دعوٰی کرتے ہیں کہ وہ ارتقائ عمل سے نہیں گزرے بلکہ تخلیق کئے گئے ہیں۔ اس کتاب میں پیش کئے گئے فوصل دنیا بھرسے ملنے والے کڑوڑوں فوصلوں میں سے صرف چند ہیں لیکن یہ تھوڑے سے فوصل بھی اس بات کو ثابت کرنے کے لئے کافی ہیں کہ نظرئیہ ارتقاء سائنسی تاریخ کا ایک زبردست دھوکہ اور فریب کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں۔

نقشئہ تخلیق

کتاب کے مشمولات

کتاب کے عنوانات اور ابواب