HARUN YAHYA
logo
HARUN YAHYA

  • تمام کام
  • کتب -کتابیں
  • مضامین
  • ویڈیوز
  • تصویریں
  • آڈیوز
  • اقتباسات
  • دیگر

کام کرتا ہے۔
کتب -کتابیںمضامینویڈیوزتصویریںآڈیوزاقتباساتدیگر
عنوانات
Harun Yahya © 2025
Harun Yahya © 2025
  1. ہوم پیج
  2. قرآن
  3. 79. سورۃ النازعات
  • 1. ان (فرشتوں) کی قَسم جو (کافروں کی جان ان کے جسموں کے ایک ایک انگ میں سے) نہایت سختی سے کھینچ لاتے ہیں۔ (یا:- توانائی کی ان لہروں کی قَسم جو مادہ کے اندر گھس کر کیمیائی جوڑوں کو سختی سے توڑ پھوڑ دیتی ہیں)،
  • 2. اور ان (فرشتوں) کی قَسم جو (مومنوں کی جان کے) بند نہایت نرمی سے کھول دیتے ہیں۔ (یا:- توانائی کی ان لہروں کی قَسم جو مادہ کے اندر سے کیمیائی جوڑوں کو نہایت نرمی اور آرام سے توڑ دیتی ہیں)،
  • 3. اور ان (فرشتوں) کی قَسم جو (زمین و آسمان کے درمیان) تیزی سے تیرتے پھرتے ہیں۔ (یا:- توانائی کی ان لہروں کی قَسم جو آسمانی خلا و فضا میں بلا روک ٹوک چلتی پھرتی ہیں)،
  • 4. پھر ان (فرشتوں) کی قَسم جو لپک کر (دوسروں سے) آگے بڑھ جاتے ہیں۔ (یا:- پھر توانائی کی ان لہروں کی قَسم جو رفتار، طاقت اور جاذبیت کے لحاظ سے دوسری لہروں پر سبقت لے جاتی ہیں)،
  • 5. پھر ان (فرشتوں) کی قَسم جو مختلف اُمور کی تدبیر کرتے ہیں۔ (یا:- پھر توانائی کی ان لہروں کی قَسم جو باہمی تعامل سے کائناتی نظام کی بقا کے لئے توازن و تدبیر قائم رکھتی ہیں)،
  • 6. (جب انہیں اس نظامِ کائنات کے درہم برہم کردینے کا حکم ہوگا تو) اس دن (کائنات کی) ہر متحرک چیز شدید حرکت میں آجائے گی،
  • 7. پیچھے آنے والا ایک اور زلزلہ اس کے پیچھے آئے گا،
بانٹیں
logo
logo
logo
logo
logo
  • 1.سورۃ الفاتحۃ
  • 2.سورۃ البقرۃ
  • 3.سورۃ آل عمران
  • 4.سورۃ النساء
  • 5.سورۃ المائدۃ
  • 6.سورۃ الانعام
  • 7.سورۃ الاعراف
  • 8.سورۃ الانفال
  • 9.سورۃ التوبۃ
  • 10.سورۃ یونس
  • 11.سورۃ ھود
  • 12.سورۃ یوسف
  • 13.سورۃ الرعد
  • 14.سورۃ ابراھیم
  • 15.سورۃ الحجر
  • 16.سورۃ النحل
  • 17.سورۃ الاسراء
  • 18.سورۃ الکھف
  • 19.سورۃ مریم
  • 20.سورۃ طہ
  • 21.سورۃ الانبیاء
  • 22.سورۃ الحج
  • 23.سورۃ المؤمنون
  • 24.سورۃ النور
  • 25.سورۃ الفرقان
  • 26.سورۃ الشعراء
  • 27.سورۃ النمل
  • 28.سورۃ القصص
  • 29.سورۃ العنکبوت
  • 30.سورۃ الروم
  • 31.سورۃ لقمان
  • 32.سورۃ السجدۃ
  • 33.سورۃ الاحزاب
  • 34.سورۃ سبا
  • 35.سورۃ فاطر
  • 36.سورۃ یس
  • 37.سورۃ الصافات
  • 38.سورۃ ص
  • 39.سورۃ الزمر
  • 40.سورۃ مؤمن
  • 41.سورۃ فصلت
  • 42.سورۃ الشورٰی
  • 43.سورۃ الزخرف
  • 44.سورۃ الدخان
  • 45.سورۃ الجاثیۃ
  • 46.سورۃ الاحقاف
  • 47.سورۃ محمد
  • 48.سورۃ الفتح
  • 49.سورۃ الحجرات
  • 50.سورۃ ق
  • 51.سورۃ الذاریات
  • 52.سورۃ الطور
  • 53.سورۃ النجم
  • 54.سورۃ القمر
  • 55.سورۃ الرحمٰن
  • 56.سورۃ الواقعۃ
  • 57.سورۃ الحدید
  • 58.سورۃ المجادلۃ
  • 59.سورۃ الحشر
  • 60.سورۃ الممتحنۃ
  • 61.سورۃ الصف
  • 62.سورۃ الجمعۃ
  • 63.سورۃ المنافقون
  • 64.سورۃ التغابن
  • 65.سورۃ الطلاق
  • 66.سورۃ التحریم
  • 67.سورۃ الملک
  • 68.سورۃ القلم
  • 69.سورۃ الحاقۃ
  • 70.سورۃ المعارج
  • 71.سورۃ نوح
  • 72.سورۃ الجن
  • 73.سورۃ المزمل
  • 74.سورۃ المدثر
  • 75.سورۃ القیامۃ
  • 76.سورۃ الانسان
  • 77.سورۃ المرسلات
  • 78.سورۃ النباء
  • 79.سورۃ النازعات
  • 80.سورۃ عبس
  • 81.سورۃ التکویر
  • 82.سورۃ الانفطار
  • 83.سورۃ المطففین
  • 84.سورۃ الانشقاق
  • 85.سورۃ البروج
  • 86.سورۃ الطارق
  • 87.سورۃ الاعلٰی
  • 88.سورۃ الغاشیۃ
  • 89.سورۃ الفجر
  • 90.سورۃ البلد
  • 91.سورۃ الشمس
  • 92.سورۃ اللیل
  • 93.سورۃ الضحٰی
  • 94.سورۃ الشرح
  • 95.سورۃ التین
  • 96.سورۃ العلق
  • 97.سورۃ القدر
  • 98.سورۃ البینۃ
  • 99.سورۃ الزلزلۃ
  • 100.سورۃ العادیات
  • 101.سورۃ القارعۃ
  • 102.سورۃ التکاثر
  • 103.سورۃ العصر
  • 104.سورۃ الھمزۃ
  • 105.سورۃ الفیل
  • 106.سورۃ قریش
  • 107.سورۃ الماعون
  • 108.سورۃ الکوثر
  • 109.سورۃ الکافرون
  • 110.سورۃ النصر
  • 111.سورۃ المسد
  • 112.سورۃ الاخلاص
  • 113.سورۃ الفلق
  • 114.سورۃ الناس
  • 8. اس دن (لوگوں کے) دل خوف و اضطراب سے دھڑکتے ہوں گے،
  • 9. ان کی آنکھیں (خوف و ہیبت سے) جھکی ہوں گی،
  • 10. (کفّار) کہتے ہیں: کیا ہم پہلی زندگی کی طرف پلٹائے جائیں گے،
  • 11. کیا جب ہم بوسیدہ (کھوکھلی) ہڈیاں ہو جائیں گے (تب بھی زندہ کیے جائیں گے)،
  • 12. وہ کہتے ہیں: یہ (لوٹنا) تو اس وقت بڑے خسارے کا لوٹنا ہوگا،
  • 13. پھر تو یہ ایک ہی بار شدید ہیبت ناک آواز کے ساتھ (کائنات کے تمام اَجرام کا) پھٹ جانا ہوگا،
  • 14. پھر وہ (سب لوگ) یکایک کھلے میدانِ (حشر) میں آموجود ہوں گے،
  • 15. کیا آپ کے پاس موسٰی (علیہ السلام) کی خبر پہنچی ہے،
  • 16. جب ان کے رب نے طوٰی کی مقدّس وادی میں انہیں پکارا تھا،
  • 17. (اور حکم دیا تھا کہ) فرعون کے پاس جاؤ وہ سرکش ہو گیا ہے،
  • 18. پھر (اس سے) کہو: کیا تیری خواہش ہے کہ تو پاک ہو جائے،
  • 19. اور (کیا تو چاہتا ہے کہ) میں تیرے رب کی طرف تیری رہنمائی کروں تاکہ تو (اس سے) ڈرنے لگے،
  • 20. پھر موسٰی (علیہ السلام) نے اسے بڑی نشانی دکھائی،
  • 21. تو اس نے جھٹلا دیا اور نافرمانی کی،
  • 22. پھر وہ (حق سے) رُوگرداں ہو کر (موسٰی علیہ السلام کی مخالفت میں) سعی و کاوش کرنے لگا،
  • 23. پھر اس نے (لوگوں کو) جمع کیا اور پکارنے لگا،
  • 24. پھر اس نے کہا: میں تمہارا سب سے بلند و بالا رب ہوں،
  • 25. تو اللہ نے اسے آخرت اور دنیا کی (دوہری) سزا میں پکڑ لیا،
  • 26. بیشک اس (واقعہ) میں اس شخص کے لئے بڑی عبرت ہے جو (اللہ سے) ڈرتا ہے،
  • 27. کیا تمہارا پیدا کرنا زیادہ مشکل ہے یا (پوری) سماوی کائنات کا، جسے اس نے بنایا،
  • 28. اس نے آسمان کے تمام کرّوں (ستاروں) کو (فضائے بسیط میں پیدا کر کے) بلند کیا، پھر ان (کی ترکیب و تشکیل اور افعال و حرکات) میں اعتدال، توازن اور استحکام پیدا کر دیا،
  • 29. اور اُسی نے آسمانی خلا کی رات کو (یعنی سارے خلائی ماحول کو مثلِ شب) تاریک بنایا، اور (اِس خلا سے) ان (ستاروں) کی روشنی (پیدا کر کے) نکالی،
  • 30. اور اُسی نے زمین کو اِس (ستارے: سورج کے وجود میں آجانے) کے بعد (اِس سے) الگ کر کے زور سے پھینک دیا (اور اِسے قابلِ رہائش بنانے کے لئے بچھا دیا)،
  • 31. اسی نے زمین میں سے اس کا پانی (الگ) نکال لیا اور (بقیہ خشک قطعات میں) اس کی نباتات نکالیں،
  • 32. اور اسی نے (بعض مادوں کو باہم ملا کر) زمین سے محکم پہاڑوں کو ابھار دیا،
  • 33. (یہ سب کچھ) تمہارے اور تمہارے چوپایوں کے فائدہ کے لئے (کیا)،
  • 34. پھر اس وقت (کائنات کے) بڑھتے بڑھتے (اس کی انتہا پر) ہر چیز پر غالب آجانے والی بہت سخت آفتِ (قیامت) آئے گی،
  • 35. اُس دن انسان اپنی (ہر) کوشش و عمل کو یاد کرے گا،
  • 36. اور ہر دیکھنے والے کے لئے دوزخ ظاہر کر دی جائے گی،
  • 37. پھر جس شخص نے سرکشی کی ہوگی،
  • 38. اور دنیاوی زندگی کو (آخرت پر) ترجیح دی ہوگی،
  • 39. تو بیشک دوزخ ہی (اُس کا) ٹھکانا ہوگا،
  • 40. اور جو شخص اپنے رب کے حضور کھڑا ہونے سے ڈرتا رہا اور اُس نے (اپنے) نفس کو (بری) خواہشات و شہوات سے باز رکھا،
  • 41. تو بیشک جنت ہی (اُس کا) ٹھکانا ہوگا،
  • 42. (کفّار) آپ سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کا وقوع کب ہوگا،
  • 43. تو آپ کو اس کے (وقت کے) ذکر سے کیا غرض،
  • 44. اس کی انتہا تو آپ کے رب تک ہے (یعنی ابتداء کی طرح انتہاء میں بھی صرف وحدت رہ جائے گی)،
  • 45. آپ تو محض اس شخص کو ڈر سنانے والے ہیں جو اس سے خائف ہے،
  • 46. گویا وہ جس دن اسے دیکھ لیں گے تو (یہ خیال کریں گے کہ) وہ (دنیا میں) ایک شام یا اس کی صبح کے سوا ٹھہرے ہی نہ تھے،